بارش کے موسم میں کپڑے جلدی سکھانے کے گھریلو ٹوٹکے

گرمیوں کا موسم جہاں بچوں کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے، وہیں ماں کے لیے بھی ایک آزمائش بن جاتا ہے۔ بچوں کی دیکھ بھال، گھریلو کام اور اپنی صحت کو سنبھالنا ایک ماں کے لیے چیلنج ہوتا ہے۔ ایسے میں اگر چند سنتوں اور گھریلو تدابیر کو اپنا لیا جائے تو زندگی نہ صرف آسان بلکہ پُر سکون بھی ہو سکتی ہے۔
اکثر مائیں خود کو نظر انداز کر دیتی ہیں، لیکن یاد رکھیں کہ ایک صحت مند ماں ہی اپنے بچوں کی بہتر دیکھ بھال کر سکتی ہے۔ گرمیوں میں روزانہ دو سے تین لیٹر پانی پینا ضروری ہے۔ اگر ممکن ہو تو صبح سورج نکلنے سے پہلے ہلکی واک یا کچھ وقت باہر کھلے ماحول میں گزاریں تاکہ ذہنی سکون حاصل ہو۔
گرمی میں بھاری، تلی ہوئی غذاؤں سے پرہیز کریں۔ بچوں اور اپنے لیے ستو، دہی، لیموں پانی، اور سادہ سبزیاں استعمال کریں۔ نبی کریم ﷺ کی سنت ہے کہ وہ ہمیشہ اعتدال میں کھاتے اور ہلکی غذا پسند فرماتے۔ اس پر عمل نہ صرف روحانی سکون دیتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی مفید ہے۔
گرمیوں میں کام کا بوجھ کم کرنے کے لیے روٹین بنائیں۔ صبح کے وقت زیادہ اہم کام نمٹا لیں اور دوپہر میں آرام ضرور کریں۔ اگر بچے سونے کے عادی نہ ہوں تو انہیں آرام کرنے کا ماحول فراہم کریں تاکہ آپ کو بھی سکون کا وقت مل سکے۔
روزانہ نہلائیں یا کم از کم صاف کپڑے پہنائیں۔ بچے پسینہ کرتے ہیں تو روزانہ کپڑے بدلنا ضروری ہے۔ چھوٹے بچوں کو کاٹن کے ہلکے کپڑے پہنائیں۔ اگر ممکن ہو تو دوپہر میں ان کے سونے کا معمول بنائیں تاکہ وہ بھی تازہ دم رہیں اور آپ کو بھی تھوڑا وقت ملے۔
اسلام ہمیں توازن سکھاتا ہے۔ صرف دوسروں کے لیے جینا سنت نہیں، بلکہ خود کا خیال رکھنا بھی ایک طرح سے شکر گزاری ہے۔ کچھ وقت نماز، ذکر، تلاوت یا صرف خاموشی میں گزارنا دل کو سکون دیتا ہے۔ بچے اگر سو رہے ہوں تو اس وقت کو صرف گھر کے کاموں میں نہ لگائیں، خود کے لیے بھی کچھ وقت نکالیں۔
ماں ہونا ایک عظیم ذمہ داری ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ خود کو بھول جائیں۔ گرمیوں میں خود کا خیال رکھنا، سنت کے مطابق بچوں کی پرورش کرنا، اور گھریلو کاموں کو سلیقے سے انجام دینا سب ممکن ہے اگر آپ تھوڑا سا نظم، صبر، اور خود سے محبت رکھیں۔
اللہ تعالیٰ ہر ماں کو آسانیاں عطا فرمائے، اور ان کی کوششوں کو قبول فرمائے، آمین۔
تحریر فرحان اجملی farhan-totkay.blogspot.com
Comments
Post a Comment