بارش کے موسم میں کپڑے جلدی سکھانے کے گھریلو ٹوٹکے

گرمیوں کا موسم جہاں پسینہ اور بو کا باعث بنتا ہے، وہیں گھر میں تازگی قائم رکھنا ایک چیلنج بن جاتا ہے۔ ایئر فریشرز اور مہنگے پرفیوم ہر کسی کے لیے ممکن نہیں، لیکن خوشبو دار گھر بنانا مشکل بھی نہیں — خاص طور پر جب ہمارے پاس دیسی ٹوٹکے اور سنتِ نبوی ﷺ کا خزانہ موجود ہو۔
نبی کریم ﷺ صفائی کو ایمان کا حصہ قرار دیتے تھے۔ گھر صاف ہو تو بدبو کم، اور خوشبو باقی رہتی ہے۔ صفائی کرتے وقت یہ دعا پڑھیں:
اللّٰھم طھّر قلبی من النفاق و عملی من الرّیاء
عرب روایات میں عطر اور لوبان کا استعمال عام تھا، اور آج بھی سنت طریقے سے گھر کو خوشبو دار بنایا جا سکتا ہے:
- لوبان (frankincense) یا کافور کو کوئلے پر رکھ کر کمرے میں دھواں دیں۔
- خالی عطر کی بوتلوں میں پانی ڈال کر اسپرے بوتل بنا لیں۔
- گلاب کے پھولوں کی پتیاں پانی میں ابال کر اسپرے بنائیں۔
- چمبیلی یا موتیا کی ہاریں لٹکا دیں، خاص طور پر شام کے وقت، تاکہ گھر مہکنے لگے۔
- نیم یا تلسی کے پتے پانی میں ڈال کر دیواروں یا فرش پر چھڑکیں۔
- سرکہ اور بیکنگ سوڈا کا محلول روزانہ صفائی کے لیے استعمال کریں۔
نبی ﷺ کو خوشبو بہت پسند تھی۔ آپ ﷺ ہمیشہ خوشبو لگاتے، مسجد جاتے ہوئے یا دوسروں سے ملاقات کرتے وقت۔ ہمیں بھی چاہیے کہ:
- ہر جمعہ کو گھر کے افراد خوشبو لگائیں
- گھر کے اہم حصوں میں سادہ عطر کے قطرے لگائیں
خوشبو دار گھر صرف زیبائش نہیں بلکہ دل و دماغ کی تازگی کا ذریعہ ہوتا ہے۔ دیسی طریقے، سنتِ نبوی ﷺ، اور تھوڑی سی محنت سے ہم اپنے گھر کو جنت کا نمونہ بنا سکتے ہیں — جہاں بدن کی راحت ہو اور دل کو سکون۔
اللہ تعالیٰ ہمارے گھروں میں خوشبو، برکت اور رحمت نازل فرمائے، آمین۔
تحریر فرحان اجملی
farhan-totkay.blogspot.com
Comments
Post a Comment